مالک نصاب پر قرض ہو تو قربانی واجب ہے کہ نہیں؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
 کیا فرماتے علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص مالک نصاب ہو لیکن وہ قرض دار ہو اور اس کے ذمہ اتنا قرض ہو کہ اگر قرض ادا کرے تو مالک نصاب نہ رہ جائے تو کیا ایسے شخص پر قربانی واجب ہو گی
 مع حوالہ جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
 سائل: شہنشاہ عالم الہ آباد 

جواب


الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب

 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ 
صورت مذکورہ میں ایسے شخص پر قربانی واجب نہیں ہو گی
 فتاوی عالمگیری میں ہے
 

ولو کان علیه دین بحیث لو صرف فیه نقص نصابه لا تجب وکذا لو کان له مال غائب لا یصل إلیه فی أیامه

ترجمہ:اگر کسی شخص پر اتنا قرض ہو کہ وہ اپنا مال اس قرض کی ادائیگی میں صرف کر ے ، تو نصاب باقی نہ رہے تواس پر قربانی نہیں ہے ۔ اسی طرح جس شخص کا مال اس کے پاس موجود نہیں اور قربانی کے ایام میں وہ مال اسے ملے گا بھی نہیں بلکہ ایام قربانی کے بعد ملے گا تواس پر بھی قربانی واجب نہیں
 فتاوی عالمگیری،کتاب الاضحیۃ ،جلد5،صفحہ292،مطبوعہ کوئٹہ
 اسی کو حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ نے یوں تحریر فرمایا : اس شخص پر دَین ہے اور اس کے اموال سے دَین کی مقدار مُجرا کی جائے تو نصاب نہیں باقی رہتی ، اس پر قربانی واجب نہیں اور اگر اس کا مال یہاں موجود نہیں ہے اور ایامِ قربانی گزرنے کے بعد وہ مال اسے وصول ہوگا تو قربانی واجب نہیں
 (بہارشریعت،جلد3،حصہ 15،صفحہ 333) 
 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


فقیر محمد نعمان اختر غفر لہ

کشن گنج بہار

 ١٧/ذو الحجة الحرام ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

قربانی کی دعا ذبح سے پہلے پڑھنی چاہئے یا بعد میں؟

سوال السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسلہ کے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *