ماء مستعمل کے قطرے بالٹی میں پڑ جائیں تو اس سے وضو و غسل ہوگا یا نہیں؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

 بعد سلام علماء کرام کی بارگاہ میں عرض ہے کہ کوئی شخص بالٹی میں پانی بھر کر غسل کرے اور غسل کرتے میں بدن سے پانی کی چھینٹیں بالٹی میں واپس پڑ جائیں تو اس پانی سے غسل ہوگا یا نہیں؟
  جواب عنایت فرما دیں آپ کی بہت مہربانی ہوگی
 المستفتی محمد شیردین قادری متھرا 

جواب


الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب

 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
 صورت مسٸولہ میں اگر غسل کرتے وقت مستعمل پانی کے قطرات بالٹی میں پڑتے ہوں تو اس سے بالٹی کا پانی پاک رہتا ہے اس لیے کہ مستعمل پانی اگر اچھے پانی میں مل جاۓ تو حکم یہ ہیکہ اچھا پانی اگر زیادہ ہو تو یہ وضو اور غسل کے قابل ہے ورنہ نہیں 
 ” در مختار” میں ہے 
 
یرفع الحدث بماء مطلق لا بماء (مغلوب)کمستعمل فبالأجزاء فان المطلق اکثر من النصف جاز التطھیر بالکل وإلا لا 
در مختار ص ٣١ /دار الکتب العلمیہ/بیروت
 صدر الشریعہ بدر الطریقہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں مستعمل پانی اگر اچھے پانی میں مل جاۓ مثلا وضو یا غسل کرتے وقت قطرے لوٹے یا گھڑے میں ٹپکیں تو اگر اچھا پانی زیادہ ہے تو یہ وضو اور غسل کے کام کا ہے ورنہ سب بیکار ہو گیا
 بہار شریعت ج ٢ /ص ٣٣٤/ مجلس المدینۃ العلمیہ
 اور ظاہر ہے کہ غسل کرتے وقت بالٹی کا پانی مستعمل پانی سے زیادہ ہوتا ہے اس لیے اس سے غسل کرنا جاٸز ہے
 
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


فقیر محمد عمران خان قادری غفر لہ


نہروسہ پیلی بھیت یوپی انڈیا 
٢٣/جمادی الأخری ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

دانتوں میں کوئی چیز پھنسی ہو جسے نکالنے میں تکلیف ہو تو بے نکالے غسل ہوگا یا نہیں؟

سوال السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ  علماء کرام کی بارگاہ میں عرض ہے کہ کچھ …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *