قرب قیامت جانور انسانوں سے باتیں کریں گے؟



سوال



السلام علیکم و رحمۃ اللہ
 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام کہ حدیث شریف میں قیامت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی یہ بیان ہوتی ہے کہ قرب قیامت جانور انسانوں سے باتیں کریں گے حتی کہ جوتوں کا تسمہ اور چابک کی نوک اور انسان کی ران انسان سے باتیں کریں گے
 سوال یہ ہے کہ اس سے کیا مراد ہے کیا آپس میں بات چیت کریں گے یا پھر کچھ اور مراد ہے
براۓ مہربانی جواب عنایت فرما کر شکریہ کا موقع فراہم کریں



جواب
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ۔

حدیث شریف :قال رسول اللہ ﷺ

 
والذی نفسی بیدہ لاتقوم الساعة حتی تکلم السباع الانس وحتی تکلم الرجل عذبة سوطہ وشراک نعلہ ویخبرہ فخذہ بما احدث اھلہ بعدہ

مشکوة شریف باب علامات قیامت حدیث نمبر 5459۔

 ترجمہ
 رسول اللہ ﷺ نے فرمایا
اس کی قسم جس کے قبضۂ قدرت میں میری جان ہے کہ قیامت نہ آئے گی حتی کہ درندے انسانوں سے باتیں کریں گے اور حتی کہ آدمی سے اس کے کوزے کا پھندنا اور اس کے جوتے کا تسمہ باتیں کرے گا اور اس کی ران اسے وہ سب خبر دے گی جو اس کے گھر والوں نے اس کے پیچھے کیا

 اس حدیث کی شرح میں حکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں

 یعنی ہر قسم کے درندے خواہ چرندے ہوں جیسے شیر بھیڑیا وغیرہ یا پرندے ہوں جیسے باز ,شکرہ وغیرہ ہر قسم کے جانور انسان سے باتیں کریں گے انسان کی اس زبان میں جو اس کی مادری ہو
حدیث بالکل ظاہر پر ہے اس میں کسی تاویل کی ضرورت نہیں مومن وکافر ہر انسان سے باتیں کریں گے اولیاء اللہ سے تو آج بھی کلام کرتے ہیں بلکہ ان سے شجر وحجر کلام کرتے ہیں  (اور اس کی ران اسے سب خبر دے گی )
یعنی ایسی مشینیں ایجاد ہوجاویں گی جو انسانوں کے کام بلکہ کام کو کیچ کرلیا کریں گی ,وہ مشینیں دیواروں ,جوتوں ,کواڑوں میں فٹ ہوں گی اور اسے ہر بات بتائیں گی ۔
موجودہ سائنس نے ان چیزوں کو ممکن بلکہ قریب الوقوع بنا دیا ,درو دیواروں سے تو اب بھی آوازیں آرہی ہیں ۔

 مرآة المناجیح جلد ہفتم ص 202۔




واللہ ورسولہ اعلم بالصواب




محمد سجاد حیدر

About حسنین مصباحی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *