قبروں پر پھول اور ٹہنی رکھنا کیسا ہے؟

سوال

السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ 

میرا سوال یہ ہے کہ قبر میں مردے کو دفن کرنے کے بعد قبر پر جو بیری کی ٹہنی ڈالتے ہیں اس کا ثبوت کہاں سے ہے
مع حوالہ جواب عنایت فرمائیں
 المستفتی:محمد راقب خان جلال نگر سیتا پور یوپی
  جواب

الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب
 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
 قبروں پر پھول یا ٹہنی وغیرہ ڈالنا مستحسن اور باعث اجر و ثواب ہے کہ جب تک یہ تر رہیں گی اللہ کی تسبیح کرتی رہیں گی اور اس سے میت کو انس حاصل ہوتا ہے.اس کا ثبوت حدیث شریف اور کتب فقہ و فتاویٰ میں موجود ہے

 حدیث شریف میں ہے
 
عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ مَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی قَبْرَيْنِ فَقَالَ إِنَّهُمَا لَيُعَذَّبَانِ وَمَا يُعَذَّبَانِ فِي کَبِيرٍ أَمَّا هَذَا فَکَانَ لَا يَسْتَتِرُ مِنْ بَوْلِهِ وَأَمَّا هَذَا فَکَانَ يَمْشِي بِالنَّمِيمَةِ ثُمَّ دَعَا بِعَسِيبٍ رَطْبٍ فَشَقَّهُ بِاثْنَيْنِ فَغَرَسَ عَلَی هَذَا وَاحِدًا وَعَلَی هَذَا وَاحِدًا ثُمَّ قَالَ لَعَلَّهُ يُخَفَّفُ عَنْهُمَا مَا لَمْ يَيْبَسَا
ترجمہ: روایت ہے ابن عباس (رضی اللہ عنہ) سے، کہ نبی کریم ﷺ دو قبروں کے پاس سے گزرے اور فرمایا کہ ان دونوں مردوں کو عذاب ہو رہا ہے اور یہ کسی ایسے گناہ کے سبب نہیں ہو رہا جس سے بچنا مشکل ہو تھا بلکہ یہ(ایک قبر کا مردہ) اپنے پیشاب کی چھینٹوں سے نہیں بچتا تھا اور یہ(دوسری قبر والا مردہ) چغل خور تھا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ہری شاخ منگائی اور اسے دو ٹکڑوں میں توڑ کر دونوں قبروں پر گاڑ دیا اس کے بعد فرمایا کہ جب تک یہ شاخیں سوکھ نہ جائیں اس وقت تک شاید ان دونوں کا عذاب ہلکا رہے۔ 

 (بخاری شریف کتاب الادب حدیث نمبر ٦٠٥٢) 

 فتاویٰ عالمگیری میں ہے
  وضع الورد والریاحین علی القبور حسن
کتاب الکراہیۃ الباب السادس فی زیارۃ القبور ص:٤٣١/دار الکتب العلمیہ

 فتاویٰ رضویہ میں ہے: پھولوں کی چادر بالائے کفن ڈالنے میں شرعاً اصلاً کوئی حرج نہیں بلکہ نیتِ حسن سے حسن ہے جیسے قبور پر پھول ڈالنا کہ وہ جب تك تر ہیں تسبیح کرتے ہیں اس سے میّت کا دل بہلتا اور رحمت اترتی ہے۔

 فتاویٰ رضویہ مترجم ج:٩ ص:١٠٥ /مرکز اہلسنت برکات رضا
 مذکورہ بالا دلائل سے ثابت ہوا کہ قبر پر پھول اور ہری ٹہنی رکھنا مستحسن ہے اب ٹہنی چاہے بیری کی ہو یا کسی اور درخت کی جب تک تر رہے گی ان شاء اللہ عزوجل عذاب میں تخفیف ہوتی رہے گی
 
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


محمد ذیشان مصباحی غفر لہ

دلاور پور محمدی لکھیم پور کھیری یوپی انڈیا

 ٣٠/جمادی الأخری ١٤٤٢

About حسنین مصباحی

Check Also

قبروں پر اگربتی، موم بتی جلانا کیسا ہے؟

سوال السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ  بعد سلام کے عرض ہے کہ میت کو دفنانے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *