قبرستان کے درختوں کی آمدنی مسجد میں استعمال کرنا کیسا ہے؟

سوال

السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک جگہ قبرستان کی زمین میں بہت سارے باغات لگے ہیں اور ان سے آمدنی بھی ہوتی ہے لیکن قبرستان میں خرچ نہیں ہے تو اس پیسے کو کس جگہ خرچ کرنا بہتر رہے گا
 کچھ لوگ اس پیسے کو مسجد میں خرچ کرتے ہیں کیا یہ درست ہے؟ 
 شریعت کی رو سے رہنمائی فرمائیں نوازش ہوگی
 المستفتی:طاہر حسین مصباحی بہار انڈیا 
 
جواب

الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب
 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
 قبرستان کے درختوں کو اگر واقف نے الگ سے کسی خاص مصرف کے لیے وقف نہ کیا ہو تو ان درختوں اور ان کی آمدنی کا استعمال مدرسہ اور مسجد میں کرنا درست ہے

 فتاوی عالمگیری میں ہے 
 
سئل نجم الدین فی مقبرۃ فیھا أشجار ھل یجوز صرفھا إلی عمارۃ المسجد قال نعم إن لم تکن وقفا علی وجه آخر

فتاویٰ عالمگیری ج /۴ ص۴۷۶ 
 قبرستان کے درختوں سے جو آمدنی ہوتی ہے اس کا استعمال سب سے پہلے قبرستان کی چہار دیواری اور صفائی وغیرہ میں کیا جائے اور اگر ان سب میں خرچ کرنے کی ضرورت نہ ہو تو ضرورت مند اموات کی تجہیز و تکفین میں بعدہ دیگر کار خیر جیسے مدرسہ،مسجد کی تعمیر وغیرہ میں بھی صرف کی جا سکتی ہے 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 

مفتی محمد طیب حسین صاحب امجدی


استاد:جامعہ امجدیہ رضویہ گھوسی مئو
 ١/رجب المرجب ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

قبروں پر اگربتی، موم بتی جلانا کیسا ہے؟

سوال السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ  بعد سلام کے عرض ہے کہ میت کو دفنانے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *