غیر مسلم کو قرآن کی تعلیم دینا کیسا ہے؟

سوال

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

 کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ

ایک غیر مسلم نے ایک مسلم سے کہا کہ مجھے سورہ فاتحہ یاد کرا دو یا ہندی میں لکھ کر دے دو تاکہ میں مزارات اولیاء پر یہ پڑھ سکوں

 تو کیا مسلمان اسکو سورہ فاتحہ ہندی میں لکھ کر دے سکتا ہے یا اسکو یاد کروا سکتا ہے شریعت کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں 
 ساٸل :غیاث الدین مئو 
 

جواب

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ

  قرآن پاک چھونے اور پڑھنے کے لئے خود مسلمان کو بھی پاک و صاف اور باوضو ہونا شرط ہے ارشاد باری تعالیٰ ہے 
 

لا یمسہ الاالمطھرون اھ 

پارہ ٢٧ سورۃ الواقعۃ آیت ٧٩ 
 اور اس کے تحت تفسیرات احمدیہ صفحہ ٤٥٩ پر ہے
 

ای لایمس ھذا القرآن الا المطھرون من الاحداث فلا یمسہ المحدث ولاالجنب ولاالحائض والنفساء اھ

اور غیر مسلم غسل جنابت کا صحیح اہتمام نہ کرنے نیز عدم اجتناب نجاست کی وجہ سے فقہی نقطۂ نظر سے پاک نہیں ہوتے
جیسا کہ تفسیرات احمدیہ صفحہ نمبر ٢٩٨ میں
 

انما المشرکون ذو نجس لان النجس بفتحتین عین النجاسۃ 

ولانھم لا یتطھرون ولایغتسلون ولایجتنبون النجاسات فھی ملابسۃ لھم اھ 
لہذا اگر غیر مسلم غسل و طہارت کاملہ کا اہتمام کرے یعنی شرعی طریقہ پر غسل، وضو کرے اور قرآن مقدس چھوتے اور پڑھتے وقت طہارت کاملہ کا التزام رکھے تو اس کو قرآن کی تعلیم دی جا سکتی ہے ورنہ نہیں

جیسا کہ فتاویٰ ہندیہ کتاب الکراھیۃ میں ہے 

 

قال ابوحنیفۃ رحمۃ اللہ تعالیٰ اعلم النصرانی الفقہ والقرآن لعلہ یھتدی ولایمس المصحف وان اغتسل ثم مس لا بأس کذافی الملتقط اھ 

جلد ٥ صفحہ ٣٢٣
ماخوذ فتاویٰ مرکز تربیت افتاء جلد دوم صفحہ ٤٧٦ 
 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


فقیر القادری غفر لہ

بلرامپور یو پی

About حسنین مصباحی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *