عورتوں کو نعت پڑھنا کیسا ہے؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ
 عورتوں کا نعت پڑھنا کیسا ہے؟
 سائل محمد طیب عطاری
ریاسی جموں کشمیر 
 
جواب


الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب

 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ
 صورت مسٸولہ میں جہاں تک عورتوں کے نعت پڑھنے کی بات ہے تو یہ جائز و موجب اجر و ثواب ہے ،لیکن اس میں اس بات کا لحاظ رکھا جائے کہ عورت کی آواز نا محرموں تک نہ جائے یعنی اگر عورت کی آواز اتنی بلند ہو کے غیر محرموں کو اس کی آواز پہنچے گی ، تو اس کا اتنی بلند آواز سے پڑھنا ناجائز وگناہ ہوگا، خواہ اس کا یہ پڑھنا گلی میں ہو یا کھلے کمرے یا کسی اور جگہ کہ عورت کی خوش الحانی اجنبی سنے، محل فتنہ ہے اور اسی وجہ سے ناجائز ہے
 چنانچہ سیدی اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن
اسی طرح کے ایک سوال کے جواب میں فرماتے ہیں:
”ناجائز ہے کہ عورت کی آواز بھی عورت ہے اور عورت کی خوش الحانی کہ اجنبی سنے محل فتنہ ہے۔“
 فتاوی رضویہ جلد ٢٢، صفحہ ٢٢٠، رضا فاؤنڈیشن، لاهور
 دوسرے مقام پر اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن فرماتے ہیں:
”عورت کا خوش الحانی سے بآواز ایسا پڑھنا کہ نامحرموں کو اس کے نغمہ کی آواز جا ئے حرام ہے نوازل امام فقیہ ابو اللیث میں ہے ’’نغمۃ المرأۃ عورۃ ‘‘

کافی امام ابو البرکات نسفی میں ہے:
’’ لا تلبی جھراً لان صوتھا عورۃ ‘‘

 فتاوی رضویہ، جلد ٢٢ ،صفحہ ٢٤٢، رضا فاؤنڈیشن لاهور
 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


فقیر محمد عمران خان قادری غفر لہ


نہروسہ پیلی بھیت یوپی انڈیا 
 ٢٠/جمادی الثانی ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *