طلاق لئے بغیر دوسرے سے نکاح کرنا کیسا ہے؟

سوال

السلام عليكم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ 

 کیا فرماتے ہیں علماء کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کوئی عورت طلاق لئے بغیر دوسرے سے نکاح کر سکتی ہے یا نہیں. اور اگر کر لے تو کیا حکم ہے؟
 المستفتی محمد رضوان خان واحدی لکھیم پور کھیری
 
جواب


الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب

 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
 جب تک شوہر طلاق نہ دے دے عورت کسی دوسرے سے نکاح نہیں کر سکتی.اور اگر کر لے تو ہوگا نہیں محض زنا ہوگا اس پر لازم ہوگا کہ فورا الگ ہو جائے اور صدق دل سے توبہ و استغفار کرے
 فقیہ فقید المثال اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمٰن فرماتے ہیں :اللہ عزوجل نے نکاح کی گرہ مرد کے ہاتھ میں رکھی ہے۔ 
 
قال عزوجل: بیدہ عقدۃ النکاح یعنی الزوج فی قول علي و سعید بن المسیب وسعید بن جبیر وغیرھم رضی ﷲ تعالٰی عنھم۔ 
اسی (خاوند) کے ہاتھ میں نکاح کی گرہ ہے۔ حضرت علی مرتضی رضی اللہ تعالٰی عنہ، سعید بن مسیب اور سعید بن جبیر رضی اللہ تعالٰی عنہم نے خاوند مراد لیا ہے۔
 فتاوی رضویہ مترجم ج ۱۱ ص ۳۱۳/مطبوعہ مرکز اہلسنت برکات رضا
 
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


محمد ذیشان مصباحی غفر لہ

دلاور پور محمدی لکھیم پور کھیری یوپی انڈیا

 ١٢/رجب المرجب ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *