سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایام نحر میں رات میں قربانی کرنا کیسا ہے؟
سائل :محمد ابو الحسن قادری نیپال
جواب
وعليكم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ذبح میں غلطی کے اندیشہ کے سبب رات میں قربانی کرنا مکروہ تنزیہی ہے
در مختار میں ہے ” وکرہ” تنزیہا ” الذبح لیلا” لإحتمال الغلط
در مختار میں ہے ” وکرہ” تنزیہا ” الذبح لیلا” لإحتمال الغلط
کتاب الأضحیة ص ٦٤٦ /دار الکتب العلمیہ بیروت
ھکذا فی الفتاوى الرضویة کتاب الذبائح ج ٢٠ /مرکز اہلسنت برکات رضا
مذکورہ بالا حوالہ جات سے معلوم ہوا کہ کراہت کی علت اندیشۂ غلطی ہے لہٰذا اگر روشنی کا انتظام ہو تو علت کراہت زائل ہوجائے گی یعنی رات میں قربانی کرنا بلا کراہت درست ہوگا
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
محمد ذیشان مصباحی غفر لہ
دلاور پور محمدی لکھیم پور کھیری یوپی انڈیا
٩/ذو الحجة الحرام ١٤٤٢ھ