جو عشاء باجماعت نہ پڑھے وہ وتر باجماعت پڑھ سکتا ہے یا نہیں؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ 

 بعدہ مفتیان کرام کی بارگاہ میں عرض ہیکہ مقتدی نےجماعت سے فرض نماز ادا نہیں کی تنہا عشاء کے فرض ادا کر کے جماعت کے ساتھ تراویح ادا کی تو جماعت کے ساتھ وتر ادا کرسکتا ہے یا نہیں. اور کوئی شخص تراویح کی جماعت کے وقت آیا تو وہ پہلے فرض عشاء ادا کر ے یا تراویح کی جماعت میں شامل ہو جائے مفصل جواب عنایت فرمائیں
 المستفتی محمد اکرم رضوی میر وہار دہلی
 
جواب


الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب


وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
 صورت مستفسرہ میں حکم یہ ہے کہ جسے عشاء کی جماعت نہ ملی ہو وہ وتر تنہا پڑھے.

جو تراویح کی جماعت کے وقت آیا وہ پہلے نماز عشاء پڑھے پھر تراویح میں شریک ہو 

 ملخصا از فتاوی مرکز تربیت افتاء جلد اول ص  ٢٧٩/٢٨٠ 
 
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 

محمد نعیم امجدی اسمٰعیلی


شعبۂ تحقیق جامعہ امجدیہ رضویہ گھوسی مئو
 ١٥/رمضان المبارک ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

جو عشاء جماعت سے نہ پڑھ سکے وہ جماعت تراویح میں شامل ہو سکتا ہے یا نہیں؟

سوال السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ  کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *