بچے کی ولادت کا دن یاد نہ ہو تو عقیقہ کس دن کریں؟

سوال


السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

 بعد سلام عرض یہ ہے کہ عقیقہ کرنا مستحب ہے لیکن کوئی شخص بچے کی پیدائش کا دن بھول جائے تو وہ کس دن عقیقہ کرے
حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں آپکی مہربانی ہوگی
 المستفتی محمد فیض رضا ہاشمی سکندرآباد کھیری 


جواب

الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب
 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ 
ولادت کے ساتویں دن عقیقہ کرنا بہتر ہے اگر دن یاد نہ ہو تو جب چاہیں کر سکتے ہیں سنت ادا ہو جائے گی

 بہار شریعت میں ہے :عقیقہ کے لیے ساتواں دن بہتر ہے اور ساتویں دن نہ کرسکیں تو جب چاہیں کر سکتے ہیں سنت ادا ہو جائے گی۔بعض نے یہ کہا کہ ساتویں یا چودہویں یا اکیسویں دن یعنی سات دن کا لحاظ رکھا جائے یہ بہتر ہے اور یاد نہ رہے تو یہ کرے کہ جس دن بچہ پیدا ہو اس دن کو یاد رکھیں اس سے ایک دن پہلے والا دن جب آئے وہ ساتواں ہوگا مثلاً جمعہ کو پیدا ہوا تو جمعرات ساتویں دن ہے اور سنیچر کو پیدا ہوا تو ساتویں دن جمعہ ہوگا پہلی صورت میں جس جمعرات کو اور دوسری صورت میں جس جمعہ کو عقیقہ کرے گا اوس میں ساتویں کا حساب ضرور آئے گا۔ 

بہار شریعت ج:٣ ح:١٥ ص:٣٥٦/مجلس المدینۃ العلمیہ
 
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


محمد ذیشان مصباحی غفر لہ

دلاور پور محمدی لکھیم پور کھیری یوپی انڈیا
 ٣٠/جمادی الأخری ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *