سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
علماء کرام کی بارگاہ میں سوال عرض ہے کہ
کسی شخص نے عصر کی نماز ادا کی اس کے بعد مغرب کی نماز پڑھنے کے لئے گیا تو اس کو یہ نہیں پتا کہ میرا وضو ٹوٹا ہے یا نہیں اس صورت میں پھر سے وضو کریگا یا پھر اسی سے نماز پڑھے گا
کسی شخص نے عصر کی نماز ادا کی اس کے بعد مغرب کی نماز پڑھنے کے لئے گیا تو اس کو یہ نہیں پتا کہ میرا وضو ٹوٹا ہے یا نہیں اس صورت میں پھر سے وضو کریگا یا پھر اسی سے نماز پڑھے گا
المستفتی محمد شیردین قادری متھرا یوپی انڈیا
جواب
الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب
وعليكم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
صورت مسٸولہ میں اگر باوضو تھا اب اسے شک ہوا کہ وضو ہے یا ٹوٹ گیا تو باوضو رہے گا
کیونکہ صرف شک سے وضو نہیں ٹوٹتا جب تک وضو ٹوٹنے کا یقین نہ ہوجائے
کیونکہ صرف شک سے وضو نہیں ٹوٹتا جب تک وضو ٹوٹنے کا یقین نہ ہوجائے
جیسا کہ الاشباہ والنظاٸر میں ہے: الیقین لا یزول بالشك
(الاشباہ والنظاٸز صفحہ ٤٩)
اور در مختار میں ہے
ولو أیقن بالطھارة وشك بالحدث أو بالعکس أخذ بالیقین
(در مختار جلد ۱ صفحہ ٢٥. دارالکتب العلمیہ)
حضور صدرالشریعہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں :جو با وضو تھا اب اسے شک ہے کہ وضو ہے یا ٹوٹ گیا تو وضو کرنے کی اسے ضرورت نہیں ۔ ہاں کر لینا بہتر ہے جب کہ یہ شبہ بطور وسوسہ نہ ہوا کرتا ہو اور اگر وسوسہ ہے تو اسے ہرگز نہ مانے اس صورت میں احْتیاط سمجھ کر وضو کرنا احتیاط نہیں بلکہ شیطان لعین کی اطاعت ہے۔ اور اگر بے وُضو تھا اب اسے شک ہے کہ میں نے وضو کیا یا نہیں تو وہ بلا وضو ہے اس کو وضو کرنا ضرور ی ہے
(بہار شریعت حصہ ٢ صفحہ نمبر ٣١١)
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
فقیر محمد عمران خان قادری غفر لہ
نہروسہ پیلی بھیت یوپی انڈیا
٢٨/جمادی الأخری ١٤٤٢ھ