ایک بیوی دو لڑکے اور سات لڑکیوں میں 60 کنال زمین کیسے تقسیم ہوگی؟

سوال

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے تعلق سے کہ زید نے دو شادیاں کیں پہلی بیوی انتقال کرگئی اس سے صرف ایک لڑکا ہے
اور دوسری بیوی باحیات ہے اور اس سے ایک لڑکا اور سات لڑکیاں ہیں
اب اس شخص کا انتقال ہو گیا اس نے ساٹھ کنال ذمین چھوڑی
دریافت طلب امر یہ ہے کہ ایک زوجہ دو بیٹے اور سات بیٹیو میں سے کون کتنی زمین کا مستحق ہو گا؟
 برائے مہربانی جواب عنایت فرمائیں
 سائل محمد اخلاق جموں و کشمیر 

جواب


الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب

 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ 
زید کی کل جائداد منقولہ و غیر منقولہ یوں تقسیم ہوگی کل جائداد کے 88 حصے کیے جائیں گے 11 حصے بیوی کو ملیں گے ارشاد ربانی ہے:
فان كان لكم ولد فلهن الثمن مما تركتم

(النساء,الآية:١٢) 7/ 7 حصے ہر بیٹی جب کہ 14/ 14 حصے دونوں بیٹوں کو ملیں گے اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے:
يوصيكم الله فى اولادكم للذكر مثل حظ الانثيين

(النساء، الآية:١١) 

اور اگر صرف ساٹھ کنال زمین ہی ترکہ ہے تو بیوی کو 7 صحیح 1/2 کنال،دونو بیٹوں میں سے ہر ایک کو 9 صحیح 6/11 کنال اور ساتوں بیٹیوں میں سے ہر ایک کو 4 صحیح 17/22 کنال زمین ملے گی 
 
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


احمد رضا المصباحي


ٹانڈا امبیڈکر نگر یوپی انڈیا
 ٧/ذي الحجۃ الحرام ١٤٤٢ه‍

About حسنین مصباحی

Check Also

بیٹا اگر دیوبندی ہو جائے تو باپ کا وراث ہوگا یا نہیں ؟

سوال زید کا ایک بیٹا دیوبندی ہو گیا اور زید کا انتقال ہو گیا تو …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *