الینا اور علینا نام رکھنا کیسا ہے؟

سوال

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
الینا یا علینا نام رکھنا کیسا ہے
برائے کرم جواب عطاء فرماکر عند اللہ ماجور ہوں

 سائل :خالد رضا سعودیہ عربیہ
 
جواب


الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب

 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
 الینا یا علینا نام رکھنا صحیح نہیں کیونکہ لغت عرب میں یہ اسماء میں سے نہیں ہیں اور نہ انکا اپنا کوئی معنی و مفہوم ہے لہذا یہ نام نہ رکھے جائیں
اکثر لوگ قرآن کریم میں اپنے آپ لفظ دیکھتے ہیں اور اسکا تلفظ انکی عقل و دماغ کے مطابق اچھا ہوتا ہے تو اسی لفظ کو اختیار کر لیتے ہیں انہیں اس سے کوئی غرض نہیں کہ یہ لفظ فعل ہے یا حرف ہے یا اسم یا اسکا معنی و مفہوم درست ہے یا نہیں،
حدیث پاک میں اچھے نام رکھنے کی ترغیب دلائی گئی ہے اور اچھے نام وہ ہیں جو شریعت مطہرہ کی روشنی میں صحیح و درست ہیں اور جن کا کوئی معنی و مفہوم ہے،
لہذا (الینا یا علینا) نام رکھنا صحیح نہیں
 حدیث پاک میں ہے
 
عن ابی الدرداء رضی اللہ عنه قال قال رسول الله صلی الله علیه وسلم إنکم تدعون یوم القیمة بأسمائكم وأسماء آبائكم فاحسنوا اسمائکم
ترجمہ :حضرت ابو الدرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ قیامت کے دن تم کو تمہارے نام اور تمہارے باپ کے نام سے بلایا جائے گا لہذا اچھے نام رکھو 
 ابو داوود کتاب الادب باب فی تغییر الاسماء حدیث نمبر ٤٩٤٨
 صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ نے لکھا ہے کہ
ایسا نام رکھنا جس کا ذکر نہ قرآن مجید میں آیا ہو نہ حدیثوں میں ہو نہ مسلمانوں میں ایسا نام مستعمل ہو اس میں علماء کو اختلاف ہے بہتر یہ ہے کہ نہ رکھے

 (بہار شریعت ج ٣ ح ١٦ ص ٦٠٣:مدینۃ العلمیہ) 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


مولانا محمد ایاز حسین تسلیمی


ساکن محلہ ٹانڈہ متصل مسجد مقدار اعظم بہیڑی ضلع بریلی یوپی انڈیا
 ١٣ /ذو الحجۃ الحرام ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

قوالی جائز ہے یا ناجائز؟

سوال السلام عليكم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ   کیا فرماتے ہیں علماء کرام قوالی کے متعلق کہ …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *