سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ جو شخص رمضان المبارک کے روزے کے بارے میں کہے کہ روزے وہ رکھتا ہے جس کے گھر کھانے کو نہیں ہوتا ایسے شخص کے بارے میں کیا حکم شرع ہے 
 سائل :اصغر برکاتی پیلی بھیت

جواب
 
وعليكم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ 
الجواب بعون الملک الوھاب :مذکورہ جملہ روزہ کی فرضیت کے انکار اور اس کی اہانت پر دلالت کرتا ہے ایسا بولنے والا ایمان سے خارج ہو جائے گا اس کی بیوی اس کے نکاح سے نکل جائے گی اور اس کے تمام اعمال حسنہ اکارت ہو جائیں گے اس پر فرض ہے کہ توبہ وتجديد ایمان و نکاح کرے اور اگر صاحب ارادت ہو تو تجدید بیعت بھی کرے. (ھکذا فی فتاویٰ شارح بخاری ج ٢ باب الفاظ الکفر ص ٣٤٧/٤٨) واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
 
کتبہ:محمد ذیشان مصباحی غفر لہ
محمدی لکھیم پور کھیری یوپی
 ١٥/جمادی الاخری ١٤٤٤ھ