Fatwa No. #574


سوال

زید کا ایک بیٹا دیوبندی ہو گیا اور زید کا انتقال ہو گیا تو وہ دیوبندی بیٹا وارث ہوگا یا نہیں اگر نہیں تو کیوں؟

جواب 

الجواب بعون الملک الوھاب
 وہابی دیوبندی اللہ عزوجل اور رسول اللہ ﷺ کی شان میں گستاخیاں کرنے کے سبب کافر و مرتد ہیں،لہذا صورت مسؤلہ میں بر صدق مستفتی اگر زید کا بیٹا دیوبندی ہو گیا اور زید کا انتقال ہو گیا ہو تو دیوبندی بیٹا بسبب دیوبندیت کافر و مرتد ہے اور وہ زید کے ترکہ سے حصہ نہیں پائے گا، فتاوی سراجیہ میں ہے: 
المرتد لا یرث احدا و لا یورث عنه 
   (ص۵۷۷ کتاب الفرائض)
یعنی مرتد نہ تو خود کسی کا وارث ہوگا اور نہ تو دوسرا اس کی میراث کا وارث ہوگا، سراجی میں ہے 
اما المرتد فلا یرث من احد الخ لانه عصی ربع عزوجل بارتداد فلا یستحق الصلة الشرعیة التی ھی الارث بل یجازی بالحرمان کالقاتل ظلما و ایضا لا ملة للمرتد 
(ص۱۲۹ فصل فی المرتد (ادارہ فیصل)) 
بہار شریعت میں ہے وہ لوگ جو انبیاء علیھم السلام کی صریح توہین کے مرتکب ہوں وہ بھی وارث نہ ہوں گے 
(ص۱۱۱۳)
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب

 

کتبہ:محمد صدیق حسن نوری امجدی غفر لہ

مہراج گنج، ضلع بہرائچ شریف یوپی انڈیا
 ٢١جمادی الاخری ١٤٤٤ھ