سوال
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر بغیر عالم دین کے بالغ لڑکا اور لڑکی خود سے دو چار دس آدمیوں کی موجودگی میں انہیں گواہ بناکر ایجاب وقبول کر لیں تو نکاح منعقد ہوگا یا نہیں؟
بحوالہ کتب معتبرہ جواب عنایت فرمائیں نوازش ہوگی
المستفتی: رضاء القادری پورنیہ بہار
جواب
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
جواب
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب :نکاح ایجاب وقبول کا نام ہے. اور اس کے لئے گواہوں کا ہونا شرط ہے عالم کا ہونا ضروری نہیں لہٰذا نکاح منعقد ہو جائے گا
قدوری شریف میں ہے
انکاح ینعقد بالایجاب والقبول، ولا ینعقد نکاح المسلمین الا بحضور شاھدین حرین بالغین عاقلین مسلمین او رجل و امرتین
(ص ۱۷۱. ط. امام احمد رضا اکیڈمی)
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
محمد اشفاق عطاری غفر لہ
متعلم :جامعۃ المدینہ نیپال گنج نیپال
٢٣/جمادی الثانی ١٤٤٣ھ
1 تبصرے
اسلامی تاریخ کے کتاب کا نام بتا دیں دی جو پی ڈی ایف میں موجود ہو
جواب دیںحذف کریںبراۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ