سوال
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کسی شخص نے ایسی جگہ سے شادی کی جس کی مسافت 92 کلو میٹر سے زیادہ ہے تو اب وہ سسرال میں 15 دن سے کم ٹھہرنے کی صورت میں قصر کرے گا یا نہیں؟
سائل عتیق احمد سکونت ۔۔بریلی شریف
جواب
الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب
وعليكم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ
اگر سسرال کو وطن اصلی نہ بنائے یعنی بیوی کو مستقل طور پر وہیں رکھ کر زندگی گزارنے کا ارادہ نہ ہو تو مسافر ہوگا اور قصر کرے گا اور اگر وہیں رکھ کر زندگی گزارنے کا ارادہ ہو تو پھر سسرال وطن اصلی ہو جائے گا اور اس صورت میں سسرال پہونچتے ہی مقیم ہو جائے گا
رد المحتار میں ہے
ولو كان له أهل ببلدتين فأيتهما دخلها صار مقيماً، فإن ماتت زوجته في إحداهما وبقي له فيها دور وعقار قيل: لايبقى وطناً له إذ المعتبر الأهل دون الدار كما لو تأهل ببلدة واستقرت سكناً له وليس له فيها دار وقيل: تبقى اھ
ج ٢ ص ٦١٤ ،مطلب فی الوطن الاصلی ووطن الاقامة، ط دار عالم الکتب ریاض
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
محمد ذیشان مصباحی غفر لہ
دلاور پور ،محمدی لکھیم پور کھیری یوپی انڈیا
٢/ربیع الثانی ١٤٤٣ھ
0 تبصرے
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ