سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں جھینگا کھانا کیسا ہے حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں
طالب علم: شہزاد رضا قادری قیصرگنج بھرائچ
جواب
وعلیکم السلام و رحمة اللہ وبرکاتہ
جھینگے کے مچھلی ہونے کے بارے میں علماء کا اختلاف ہے اسی بناء پر اس کی حلت وحرمت میں بھی اختلاف ہے ۔جن کے نزدیک جھینگا مچھلی کی اقسام میں سے ہے ان کے نزدیک حلال ہے اور جن کے نزدیک مچھلی کی اقسام میں سے نہیں ہے ان کے نزدیک حرام ہے
میرے آقا اعلی حضرت رحمة اللہ علیہ کی تحقیق ہے کہ جھینگا مچھلی ہی کی ایک قسم ہے چنانچہ فرماتے ہیں کہ ہمارے مذہب حنفی میں مچھلی کے سوا تمام دریائی مطلقا حرام ہیں تو جن کے خیال میں جھینگا مچھلی کی قسم سے نہیں ان کے نزدیک حرام ہونا ہی چاہیئے مگر فقیر (اعلی حضرت )نے کتب لغت وکتب طب وکتب علم حیوان میں بالاتفاق اسی کی تصریح دیکھی کہ وہ مچھلی ہے
جھینگے کے مچھلی ہونے پر کثیر جزئیات نقل کرنے کے بعد آخر میں فرمایا
بہر حال ایسے شبہ واختلاف سے بے ضرورت بچنا ہی چاہئے
(فتاوی رضویہ جلد ٢٠ ص ٣٤٠ تا ٣٤٣)
اور صدرالشریعہ بدرالطریقہ مفتی امجد علی اعظمی رحمہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ
جھینگے کے متعلق اختلاف ہے کہ یہ مچھلی ہے یا نہیں اسی بناپر اس کی حلت وحرمت میں بھی اختلاف ہے بظاہر اس کی صورت مچھلی کی سی نہیں معلوم ہوتی بلکہ ایک قسم کا کیڑا معلوم ہوتاہے لھذا اس سے بچنا ہی چاہئے
(بہار شریعت جلد ٣ح ١٥ ص ٣٢٧۔)
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
سجاد حیدر
0 تبصرے
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ