السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
جواب
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اسی طرح بہار شریعت ج ١ ح ٢ ص ٤٠٩ میں ہے
کھڑے ہوکر پیشاب کرنے میں چار ٤ حرج ہیں
اوّل: بدن اور کپڑوں پر چھینٹیں پڑنا جسم ولباس بلاضرورت شرعیہ ناپاك کرنا اور یہ حرام ہے
دوم: ان چھینٹوں کے باعث عذابِ قبر کا استحقاق اپنے سر پر لینا
سوم: رہگزر پر ہو یا جہاں لوگ موجود ہوں تو باعثِ بے پردگی ہوگا بیٹھنے میں رانوں اور زانوؤں کی آڑ جاتی ہے اور کھڑے ہونے میں بالکل بے ستری اور یہ باعثِ لعنتِ الٰہی ہے
چہارم: یہ نصارٰی سے تشبّہ اور ان کی سنّتِ مذمومہ میں اُن کا اتباع ہے آج کل جن کو یہاں یہ شوق جاگا ہے اس کی یہی علّت اور یہ موجبِ عذاب وعقوبت ہے۔الله عزوجل فرماتا ہے
لَا تَتَّبِعُوۡا خُطُوٰتِ الشَّیۡطٰنِ ؕ
تحریر فرماتے ہیں کہ کھڑے ہو کر پیشاب کرنا مکروہ سنت نصاری ہے رسولﷺ فرماتے ہیں
من الجفاء ان یبول الرجل قائما
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
فقیر محمد محبوب عالم امجدی غفر لہ
آزاد نگر نچلول ضلع مہراجگنج یوپی الہند